ویمپائر چمگادڑ
دنیا کے واحد میمالیہ جانور جن کی خوراک خون ہےویمپائر چمگادڑ رات کو ہوا میں بلکل خاموشی سے اڑتے ہیں۔ وہ رات کے وقت کھانے کی تلاش میں نکلتے ہیں ۔ ان کا ارادہ صاف ہوتا ہے جو جو جانور دکھے اس کو پہلے اپنے نوکیلے داتوں کی مدد سے زخم کرو پھر خون پینا شروع ہوجاٶ ۔یہ اکثر مویشی جانورون گاٸے ، بھینسیں ، گھوڑوں کا کا خون پیتے ہے ۔ میکسیکو اور وسطی اور جنوبی امریکہ میں پائے جانے والے ، ویمپائر چمگادڑ کبھی کبھار انسانوں کو بھی خون کے لئے کاٹتے ہیں۔ لیکن یہ بہت نایاب ہے !یعنی ایسا مشکل سے ہی ہوتا ہہے.
ویمپائر چمگادڑ خون چوستے نہیں ہے. یہ چمگادڑ دانتوں سے تھوڑا سا زخم کرتے ہیں ، یپھر بہتے ہوئے خون کو اپنی زبان سے پیتے ہیں۔ ویمپاٸرس بیٹس اتنے سکون سے جانوروں کا خون پیتے ہیں کہ کبھار مویشی یعنی جس کا خون پیتے ہیں اس کو آدھے گھنٹے تک پتا نہیں چلتا۔يہخون پینے والے اپنے شکار کو تکلیف نہیں دیتے ہیں۔
محققین نے دریافت کیا ہے یہ چمگادڑ اڑتے ہوئے جانوروں کی سانس لینے کی آواز کو محسوس کرتے ہوئے شکار کا پتہ لگاسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ چمگادڑ گائے کی طرح دوسرے جانورروں کے سانس لینے کے نمونوں کو بھی پہچان سکتے ہیں ، اور رات کو پھر اس کا خون پینے آجاتے ہیں
.
.
ان چمگادڑوں کی ایک خاص خوبی یہ ہے کہ یہ چمگادڑوں کی دوسری نسلوں کے برعکس ، یہ چل سکتے ہیں ، دوڑ سکتے ہیں اور کود سکتے ہیں!!!ہیں نا حیران کن بات! ، ان کی ناک پر حرارت معلوم کرنے کے لٸے سینسر ہوتے ہیں جو انھیں جانوروں کے جسم سے خون پینے میں جسم کو ایک اچھی جگہ تلاش کرنے میں مدد کرتے ہیں.
کیا ہوگا اگر ویمپائر چمگادڑ کو رات کو خون پینے کے لۓ کوٸی جانور نہیں ملے؟؟
اگر انہیں لگاتار دو رات خون نہیں ملے گا تو تو وہ مرجائیں گے۔اگرچہ ویمپاٸر چمگادڑ کے کاٹنے سے تکلیف نہیں ہوتی لیکن یہ ایک بیماری پھیلا سکتی ہیں جسے ریبیزکہا جاتا ہے ۔ اس سے کسانوں کے مویشیوں ، خاص کر مویشیوں کے ریوڑ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایک محقق نے دعوی کیا ہے کہ کہ ان کے پاس ویمپائر چمگادڑ تھے جب وہ ان کا نام لیتے تھے تو وہ ان کے پاس آجایا کرتے تھے ۔لیکن آپ کبھی بھی ایسا تجربا مت کیجیے گا.
کمینٹ میں ان علاقوں کی تصویر موجود ہے جھاں وہ پاۓ جاتے ہیں .
0 Comments