انسان کے پاس دم کیوں نہیں ہے؟
اگراپنے اردگرد کے ماحول میں موجود جانوروں کو نظر میں لاٸیں۔۔آپ کو ان میں ایک چیز عام لگی گی اور وہ ہے ان کا چار ٹانگھوں پر چلنا۔
لیکن !!!! کیا آپ نے کبھی سوچا کہ چیتا 93 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کیسے دوڑتا ہے !!اور سمندر میں مچھلی بنا ڈوبے کتنی چالاکی کے ساتھ حرکت کرتی ہے کچھ بندر درختوں پر کیسے لٹکتے ہیں۔۔کچھ تو ضرور ہے جو ان کو توازن میں رکھتا ہے۔۔اور حیرت انگیز طور پر یہ وجھ ان میں موجود ان کی دم ہے جوکہ انسان اور اس کے قریبی رشتیدار چمپینزی میں نہیں ہے۔ اکثر جانوروں میں دم موجود ہے چاہے وہ مچھلی ہو پرندہ ہو یا دوسرا کوٸی ممالیہ جانور لیکن انسان اورارتقا کے پیڑ پر موجود دوسری قریبی رشتیدار میں یہ موجود نہیں ہوتی ۔چلیے پہلے دم کی ارتقا کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
دم کی ارتقا تقریبا 500 ملین سال پہلے ہوئی ، لہذا جن جانوروں نے دم کو اپنایا تو لازما ان میں دم کا کوٸی کردار ہوگا۔ جیسے چھپکلیاں دم کو چربی ذخیرہ کرنے کے لئےاستعمال کرتی ہیں۔ پرندے ان کا استعمال ہوا میں توازن میں رہنے کے لیے کرتے ہیں۔ اور کچھ سانپ جیسے کہ ریٹل سنیک شکاریوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے دم کا استعمال کرتے ہیں۔لیکن زیادہ تر ممالیہ جانوروں کے لئے دم کا ایک اہم مقصد توازن میں رہنا ہے۔
why-do-we-(humans)-not-eat-grass-?-in-urdu-ہم-گھاس-کيوں-نہيں-کھاتے-?-
why-do-we-(humans)-not-eat-grass-?-in-urdu-ہم-گھاس-کيوں-نہيں-کھاتے-?-
جیسے جیسے جانور ارتقائی درخت پر انسانوں کے قریب پہنچتے ہیں ان جانوروں میں بھی دم ختم ہوجاتی ہے۔ ایک مثال گوریلا کی لے لیں۔گوریلا میں دم نہیں ہے۔ اور نہ ہی ہم سمیت ہماری کزنس چمپینزی میں موجود ہے۔
یہ سمجھنے کے لۓ کہ ہم میں دم کیوں موجود نہیں ، ایک نظر اس بات پر ڈالیں کہ ہم چلتے کس طرح ہیں۔ ہماری دوسرے پراٸمیٹس رشتیدار سینے کو ترچھے زمین پر ھوریزینٹلی رکھ کر چلتے ہیں دوسرے طرف گبون اور انسان ، مکمل سیدھے چل سکتے ہیں۔
اس طرح سے چلنا ہمیں ایک بہت بڑا فائدہ فراہم کرتا ہے کیونکہ چار پیروں والے جانوروں کے برعکس جنھیں ان کے ان کے ہر قدم پر توانائی خرچ کرنی پڑتی ہے ، دو ٹانگیں والے جانور کشش ثقل سے فائدہ اٹھاتی ہیں ، جو ہمارے لئے کچھ آسانی کرتی ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ جب بھی ہم ایک قدم اٹھاتے ہیں تو کشش ثقل ہمیں آگے کی طرف نیچے کھینچ کت آگے بڑھاتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جب ہم چلتے ہیں تو ہم ہر چار پیروں پر چلنے والوں مقابلے میں تقریبا پچیس فیسد کم توانائی استعمال کرتے ہیں۔اور جنگل میں ، ہر ایک اونس توانائی کا جس کا آپ بچت کرتے ہیں یہ آپ کی زندگی اور موت کا فیصلہ کرتی ہے۔
لیکن آس پاس جانے کا یہ طریقہ دم کی ضرورت کو بھی مکمل طور پر ختم کرتا ہے۔ کیونکہ اگرچہ ایک انسانی سر کا وزن پانچ کلو گرام تک ہوتا ہے ، لیکن جب آپ چلتے ہیں تو یہ جسم کے اوپر موجود رہتا ہے دوسرے جانوروں کی طرح جو چار ٹانگھوں پر چلتے ہیں نیچھے نہیں ہوتا۔ لہذا آپ بیلنس کی طرح دم کی ضرورت نہیں ہے۔
0 Comments